منہاج القرآن یوتھ لیگ

منہاج القرآن یوتھ لیگ، تحریک احیائے اسلام تحریک منہاج القرآن کا ہراول دستہ ہے۔ یوتھ لیگ دعوتی و تنظیمی علمی و روحانی اور تعلیمی و تربیتی پلیٹ فارم ہے جو امت مسلمہ کے نوجوانوں کوایمان اور عمل صالحہ کے ساتھ ساتھ تحریکی اور انقلابی بنیادوں پر قوم کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے۔ اس سے وابستہ نوجوان اپنی تعلیمی و تدریسی اور معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غلبہ دین حق کی بحالی اور امت مسلمہ کے اتحاد و احیاء کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

قیام کا مقصد

منہاج القرآن یوتھ لیگ کا مقصد اولین نوجوانوں کی سیرت و کردار کو اس طرح تعمیر کرنا ہے کہ وہ دنیا کی امامت، قیادت کا فریضہ ادا کرسکیں اور معاشرے سے باطل، طاغوت استحصال اور ظلم پر مبنی نظام کا خاتمہ کر دیں اور ان کی جدوجہد کے نتیجے میں بالآخر پرامن مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہوجائے۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ کی مرکزی قیادتیں

اس حقیقت سے انکار نہیں کہ منہاج القرآن یوتھ لیگ کا باقاعدہ آغاز 30 نومبر 1988ء کو ہوا مگر اس منزل تک پہنچنے کےلئے جو ایک طویل اور پرکٹھن سفر طے کیا گیا وہ بھی اس سفر انقلاب کا باقاعدہ حصہ ہے۔ اس پس منظر کے بغیر یوتھ لیگ کا ذکر نامکمل محسوس ہوتا ہے پس 12 اکتوبر 1984ء کا دن تحریک منہاج القرآن میں اس اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل ہے کہ اس مبارک دن قائد تحریک نے اصلاح احوال، احیائے اسلام اور تجدید دین کے عظیم مشن کے سرگرم نوجوانوں کی تنظیم و تربیت کےلئے جامع مسجد رحمانیہ شادمان لاہور میں ایک الگ فورم کے قیام کا اعلان فرمایا۔ اپنے نوجوان قائد کی پکار پر پُرعزم نوجوانوں نے لبیک کہتے ہوئے مصطفوی انقلاب کی منزل کو حاصل کرنے کا عزم کیا۔ اس اجلاس میں یوتھ فورم کے نام کا اعلان اور اس کی انتظامی باڈی کی تشکیل ہونا تھی۔ نوجوانوں نے مختلف نام پیش کئے اور بالآخر ”سپاہ اسلام“ اور ”کاروان اسلام“ کے دو ناموں پر حاضرین کی کثیر تعداد متفق ہوگئی۔ آخر کار نوجوانوں کے اس فورم کا نام ”سپاہ اسلام“ رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ یوں تحریک منہاج القرآن کے پہلے یوتھ فورم سپاہ اسلام کے قیام کا اعلان ہوا پھر اس کی مرکزی سطح پر گیارہ نوجوانوں پر مشتمل مرکزی کونسل تشکیل دی گئی۔

گیارہ رکنی مرکزی کونسل سپاہ اسلام پاکستان

  1. اشفاق حسین ہمذالی (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور)
  2. ڈاکٹر سید شجاع الحسن قادری (علامہ اقبال ٹاؤن)
  3. راؤ ارتضیٰ حسین اشرفی (ایف سی کالج لاہور)
  4. غلام یٰسین منہاس (فیصل آباد)
  5. جناب آصف حسین چشتی ( انسٹیٹیوٹ فار پرنٹنگ اینڈ گرافک آرٹس لاہور)
  6. ڈاکٹر عارف حسین (کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور)
  7. صاحبزادہ خادم حسین طاہر (جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن لاہور)
  8. افتخار احمد نعیمی (جامعہ نعیمیہ لاہور)
  9. عبدالرشید ارشد (پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  10. جناب ریاض مصطفی (کشمیری بازار لاہور)
  11. سید عادل حسن (علامہ اقبال ٹاؤن لاہور)

یوتھ لیگ کے دستور کی تیاری کےلئے پہلی دستور ساز کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے مارچ 1988ء کو اس یوتھ لیگ کا پہلا دستور تیار کر لیا۔ اس دستور کا بنیادی خاکہ پروفیسر غلام یاسین منہاس نے تیار کیا تھا جو کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے۔ دیگر احباب کے نام درج ذیل ہیں۔

  1. کفایت اللہ نیازی (لاء کالج پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  2. ڈاکٹر غلام رسول (ڈینٹل کالج لاہور)
  3. سردار ظفر عزیز (پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  4. محمد اکرم راعی (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور)
  5. اشفاق حسین ہمذالی (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور)
  6. شیخ محمد رشید (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور)
  7. احمد حسین اعوان
  8. میاں محمد عاشق
  9. نثار اکبر

منہاج القرآن یوتھ لیگ کی پہلی کنویننگ باڈی

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے دستور کی تیاری کے بعد مورخہ 30 نومبر 1988ء کو قائد تحریک شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صدارت میں ایک خصوصی اجلاس ہوا جس میں یوتھ لیگ کی پہلی نو رکنی کنویننگ باڈی اور مرکزی شوریٰ کا اعلان کیا گیا۔ یوں 30 نومبر 1988ء منہاج القرآن یوتھ لیگ کا یوم تاسیس قرار پایا۔ کنویننگ باڈی میں شامل حضرات کے نام یہ ہیں :

  1. ڈاکٹر تنویر الحق گھمن قادری (کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور) مرکزی کنوینئر
  2. شیخ محمد رشید (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور) مرکزی ڈپٹی کنوینئر
  3. ڈاکٹر غلام رسول (ڈینٹل ہسپتال لاہور)
  4. علی اصغر چودھری (پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  5. محمد ریاض میاں (اچھرہ لاہور)
  6. محمد اکرام راعی (انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور)
  7. محمد اعظم خان (زرعی یونیورسٹی فیصل آباد)
  8. سردار ظفر عزیز (پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  9. محمد کفایت اللہ خان نیازی (پنجاب یونیورسٹی لاہور)

بعد میں درج ذیل احباب کو بھی مرکزی ڈپٹی کنوینئرز نامزد کیا گیا۔

  1. سید ابرار حسین کاظمی (علامہ قبال میڈیکل کالج لاہور)
  2. ضیاءالحق سعیدی (علامہ اقبال میڈیکل کالج لاہور)
  3. محمد قاسم القادری

اہم شعبہ جات اور ان کے ذمہ داران ساتھی

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے انتظامی امور کو ابتداً، چھ شعبوں میں تقسیم کیا گیا۔

  1. شعبہ نشرو اشاعت: ناظم محمد ریاض میاں، نائب ناظم، ڈاکٹر غلام رسول
  2. شعبہ تحقیق: ناظم محمد اکرم راعی، نائب ناظم ضیاءالحق سعیدی
  3. شعبہ تنظیمات: ناظم علی اصغر چودھری، نائب ناظم محمد قاسم القادری
  4. شعبہ مالیات: ناظم ڈاکٹر تنویرالحق قادری
  5. شعبہ دفتری امور: ناظم سردار ظفر عزیز ظفر، نائب ناظم سید ابرار حسین کاظمی
  6. شعبہ لائبریری و تربیت: ناظم شیخ محمد رشید، نائب ناظم احسان الحق

آفس انچارج کی ذمہ داریاں طاہر محبوب قادری ادا کرتے رہے۔

صدائے انقلاب کا اجراء

اسی ٹیم کی موجودگی میں یوتھ لیگ کا نمائندہ علمی، فکری، تحریکی اور تنظیمی شمارہ صدائے انقلاب کے نام سے شروع کیا گیا جس کے ایڈیٹر سید نوید قمر کو نامزد کیا گیا۔ ان کے ساتھ عملی معاونت اور رسالے کی تیاری کےلئے علی اکبر قادری، محمد رمضان قادری اور ندیم بٹ کی خدمات حاصل کی گئیں۔ بعد ازاں اس ماہنامے کی ادارت کےلئے ڈاکٹر ضیاءالحق سعیدی کی خدمات حاصل کی گئیں جو ایک صالح، مخلص اور علم دوست ورکر تھے جو بعد ازاں ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں شہید ہوگئی۔ یقیناً ڈاکٹر ضیاءالحق سعیدی تحریک کا ایک عظیم سرمایہ تھے اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی رہے گی۔

ممبران مرکزی مجلس مشاورت

مرکزی کنویننگ باڈی کے افراد کے علاوہ درج ذیل احباب کو نامزد کیا گیا۔

  1. ملک ناصر حمید اعوان (زرعی یونیورسٹی فیصل آباد)
  2. محمد اظہار الحق اعوان (زرعی یونیورسٹی فیصل آباد)
  3. محمد عبدالرحمن (گوجرانوالہ)
  4. محمد احسان الحق (پنجاب یونیورسٹی لاہور)
  5. نجیب احمد (لاہور)
  6. عبدالغفور سعیدی
  7. نور الزمان نوری

مرکزی ورکنگ کمیٹی کا قیام

شعبہ جات کو مزید موثر بنانے کےلئے 21 دسمبر 1988ء کو مرکزی ورکنگ کمیٹی تشکیل دی گئی اہم نام درج ذیل ہیں:

  1. کرامت علی قادری
  2. محمد اسلم طاہر
  3. محمد منیر القادری
  4. محمد منیر
  5. محمد شریف
  6. صفدر محمود مستوئی
  7. محمد جاوید نقشبندی
  8. محمد اشفاق ثاقب
  9. حبیب احمد قادری
  10. ابرار حسین مجوکہ
  11. حافظ محمد صفدر چودھری
  12. قاضی محمد اقبال قادری
  13. محمد زاہد عطاءکاہلوں
  14. غلام حسن
  15. محمد ایاز سعیدی
  16. محمد زاہد چودھری

یوتھ لیگ کی نظامت اعلیٰ

29 مارچ 1990ء کو قائد انقلاب نے اشفاق حسین ہمذالی کو یوتھ لیگ کا پہلا ناظم اعلیٰ نامزد فرمایا۔ یہ عرصہ 19 جون 1992ء تک قائم رہا پھر 19 جون 1992ء سے دو سال تک مشتاق احمد قادری صاحب اس ذمہ داری پر فائز رہے۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدور

ایشیاء کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے نوجوانوں کےلئے زیادہ کام سٹوڈنٹس ونگز پر کیا ہے جبکہ غیر طلباء میں بہت کم کام ہوا ہے۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ ایشیاء کی سب سے بڑی یوتھ آرگنائزیشن کی حیثیت سے آگے بڑھ رہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے اول روز سے ہی اپنے عظیم اور اعلیٰ مقصد کے حصول کےلئے امت مسلمہ کے نوجوانوں کو اپنی امیدوں کا مرکز و محور بنا رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یوتھ لیگ کے پلیٹ فارم سے قیادت سازی کا فریضہ ادا ہو رہا ہے۔

  1. محترم ڈاکٹر تنویرالحق گھمن نے 30 نومبر 1988ء سے 10 اکتوبر 1989ء تک مرکزی کنوینئر کے فرائض سرانجام دیئے۔ جو بعد ازاں فرائض منصبی کی ادائیگی کےلئے ساؤتھ افریقہ چلے گئے اور وہاں مشن کی خدمت کر رہے ہیں۔
  2. 10 اکتوبر 1989ء سے 3 مارچ 1990ء تک کا عرصہ محترم علی اصغر چودھری کے حصے میں آیا۔
  3. 3 مارچ 1990ء کو محترم سید ابرار حسین شاہ کاظمی مجددی کو یوتھ لیگ کا پہلا باقاعدہ مرکزی صدر نامزد کیا گیا۔
  4. یکم مئی 1990ء کو منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی کنونشن میں قائد انقلاب نے محترم ڈاکٹر دلدار احمد قادری کو یوتھ لیگ کا مرکزی صدر نامزد فرمایا جنہوں نے 11فروری 1991ء تک یوتھ لیگ کی قیادت کے فرائض سرانجام دیئے۔
  5. 11 فروری 1991ء سے علی اصغر چودھری دوبارہ منتخب ہوئے اور 23 مارچ 1990ء تک مرکزی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
  6. 23 مارچ 1992ء سے یوتھ لیگ کی صدارت کا قلمدان محترم محمد بشیر خان لودھی کے ہاتھوں میں آیا ہے۔ بعد ازاں مختلف ادوار میں
  • ابرار حنیف مغل
  • عبدالجبار کاشمیری
  • زاہد الیاس میر
  • محمد حنیف مصطفوی
  • نعیم علی
  • اور تنویر احمد خان اس کے صدر منتخب ہوئے۔

2000ء میں پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے باہمی اشتراک پر مشتمل پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ قائم ہوا تو محترم حبیب اللہ بٹ اور داؤد درانی بالترتیب اس کے چیف آرگنائزر منتخب ہوئے اس کے بعد عبدالقدوس درانی، امتیاز چودھری ایڈووکیٹ اور محترم وسیم ملک منہاج القرآن یوتھ کے مرکزی صدور منتخب ہوئے۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے دیگر مرکزی قائدین

منہاج القرآن یوتھ لیگ میں مندرجہ ذیل نوجوانوں نے مختلف ذمہ داریوں پر اپنی خدمات انجام دیں اور تحریک کےلئے اپنے شب و روز صرف کئے۔

  1. محمد زاہد لطیف صدر صوبہ سندھ۔
  2. محمد اعظم بلوچ صدر صوبہ بلوچستان۔
  3. سہیل بشیر صدر صوبہ سرحد۔
  4. محمد اعجاز گنائی صدر آزاد کشمیر۔
  5. سید مجاہد حسین کاظمی صوبہ سرحد۔
  6. طاہر حمید تنولی سرحد۔
  7. نعیم خان کاکڑ نارووال سابق صدر صوبہ پنجاب۔
  8. محمد منصور القادری صوبائی صدر سندھ۔
  9. امان اللہ خان گشکوری صوبائی صدر بلوچستان۔
  10. رحیق احمد عباسی اسلام آباد۔
  11. محمد اقبال ہرل سرگودھا۔
  12. محمد احسن شریف مظفر آباد۔
  13. مصدق صدیق قادری کوئٹہ۔
  14. طاہر عرفان لاہور
  15. راجہ نصیر احمد جہلم۔
  16. عقیل احمد لاہور
  17. ساجد محمود بھٹی راولپنڈی۔
  18. رانا طاہر سلیم فیصل آباد۔
  19. محمد عظیم گنجیرا بھکر۔
  20. عبدالحفیظ مزاری راجن پور۔
  21. محمد شاہد راجن پور۔
  22. محمد فیصل بزدار۔
  23. مصباح اسحاق ملتان
  24. عابد ظفر قادری فیصل آباد۔
  25. فضل الحق مصطفوی جہلم۔
  26. طاہر خان سیالکوٹ۔
  27. محمد رضا سیالکوٹ
  28. یوسف یعفور گجرات
  29. زاہد سلیم صدیقی گجرات۔
  30. بلال مصطفوی ملتان۔
  31. مرزا اسلام شکر گڑھ۔
  32. چودھری آفتاب احمد سیالوی۔
  33. شیخ آصف قادری شکرگڑھ۔
  34. محمد افضل شکر گڑھ۔
  35. محمد حبیب اللہ شکر گڑھ
  36. شہباز حسین کاظمی نارووال
  37. بابر سیہول نارووال۔
  38. وسیم سرحدی۔
  39. آصف فراز لاہور
  40. افتخار بیگ لاہور۔
  41. شعیب مغل لاہور۔
  42. اشتیاق مغل لاہور۔
  43. اصغر ساجد لاہور۔
  44. راشد باجوہ سیالکوٹ۔
  45. حافظ سہیل سیالکوٹ۔
  46. چوہدری اصغر علی سرگودھا۔
  47. باسط ملک سیالکوٹ۔
  48. اطہر جاوید۔
  49. مرجان پشاور۔
  50. شفقت نیازی پشاور۔
  51. شفیق الرحمن کراچی۔
  52. نعیم انصاری کراچی۔
  53. غلام عباس آزاد

دعوت و تربیت کا نظام

اللہ رب العزت کے فضل وکرم اور پیغمبر انقلاب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خصوصی توجہات و فیوضات سے قائد تحریک پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی زیر قیادت یوتھ لیگ نوجوانوں میں علمی وفکری، اخلاقی و روحانی، تعلیمی و شعوری، ثقافتی و سماجی، معاشی و سیاسی انقلاب بپا کرنے کےلئے کوشاں ہے جس کی دعوت درج ذیل پانچ بنیادوں پر قائم کی گئی ہے۔

  1. تعلق بااللہ
  2. ربط رسالت
  3. رجوع الی القرآن
  4. اتحاد امت
  5. غلبہ و اقامت دین

نوجوانوں کی تربیت کا کام مرحلہ وار انہی عنوانات کے تحت ہو رہا ہے۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کی ہمہ گیر جدوجہد کا معروف عنوان ”مصطفوی انقلاب“ ہے جو ایک کامل تبدیلی سے عبارت ہے اور بیک وقت دعوت، اصلاح، تجدید اور ترویج و اقامت کے سب مراحل پر محیط ہے۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ معروف معنوں میں ایک غیر سیاسی تنظیم ہے جس میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والے نوجوان بھی معاشرے کے دیگر افراد کی طرح بلاتامل شامل ہو کر اپنی خدمات سرانجام دے سکتے ہیں۔

سرگرمیاں

منہاج القرآن یوتھ لیگ کی سرگرمیاں درج ذیل جہات پر مشتمل ہیں۔

دعوت: منہاج القرآن یوتھ لیگ کے پلیٹ فارم سے لاکھوں افراد تک مشن کا پیغام پہنچایا گیا ہے۔ یوتھ لیگ کی دعوت کے دو مقاصد ہیں۔

  • اصلاح معاشرہ کیلئے عوامی شعور کی بیداری
  • نوجوانوں کی سیرت و کردار کی تشکیل کر کے موجودہ منافقانہ، ظالمانہ اور استحصالی نظام کا خاتمہ اور قوم میں دینی غیرت و حمیت کو پختہ کرنا۔

تربیت: یوتھ لیگ ہر سال تنظیمی و تربیتی پلان کا اجراء کرتی ہے۔

  • MYL نوجوانوں کی کردار سازی کےلئے ذکر و فکر کا اہتمام کرتی ہے۔ اس کےلئے کئی مقامات پر اجتماعات اور کیمپس بھی لگائے جاتے ہیں۔
  • منہاج القرآن یوتھ لیگ ہر ممکن سطح پر منتخب آڈیو، ویڈیو کیسٹس، سی ڈیز اور کتب پر مشتمل لائبریریز قائم کرتی ہے۔

دورہ جات: MYL کے قائدین مختلف اوقات میں ملک بھر کے دورہ جات کرتے ہیں جس کا باقاعدہ شیڈول فیلڈ میں بھیجا جاتا ہے۔

قائد ڈے: MYL قائد انقلاب کی سالگرہ پر تقاریب کا اہتمام کرتی ہے۔

5۔ MYL ملک بھر میں مختلف میڈیکل کیمپ مثلاً فری آئی کیمپ ہیپا ٹائٹس سے تحفظ کا انعقاد کرتی ہے۔

6۔ MYL عید میلاد النبی کی خوشی میں ملک بھر میں مشعل بردار جلوسوں کا اہتمام کرتی ہے۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ نے اہم ایشوز پر بڑی بڑی ریلیاں منعقد کی ہیں۔

عوامی تعلیمی منصوبہ جات

عوامی تعلیمی منصوبہ جات کےلئے منہاج القرآن یوتھ لیگ سے رضا کاروں نے اپنی خدمات پیش کیں اور یہی عوامی تعلیمی منصوبہ جات بعد ازاں منہاج پبلک سکول میں تبدیل ہوئے۔

تحریک کے اہداف اور پروگرامز میں شمولیت

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے ہر قسم کے اہداف اور پروگراموں میں یوتھ لیگ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ وہ نوجوان جو بھوک، نفرت اور خوف کی بھول بھلیوں میں بھٹک رہا تھا جو منزل پر پہنچ کر بھی منزل سے دور تھا اسے راہ انقلاب میں مینارہ نور سے آشنا کرانے کا سہرا تحریک منہاج القرآن کے سر ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top